علاج سے کیا مراد ہے
صحت انسان کی پیلی ضرورت ہے اس کے بگیر انسان کی زندگی بے کار ہے جب صحت قائم نہیں رہتی تو انسان کی اس غیر طبعی حالت کو مرض یا بیماری کہا جاتا ہے بیماری کی حالت انسان کی زندگی میں انتہائی غیر مناسب حالت ہے جسے انسان قطعی طور پر پسند نہیں کرتا اور اس حالت سے جلد از جلد چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے
طریقہ علاج
انسان اور بیماری کا صدیوں کا ساتھ ہے اس لیے تاریخ کے ہر دور میں اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی ہیں انسان کی انہیں کوششوں کو علاج کا نام دیا جاتا ہے انسان کی انہیں کوششوں کے تسلسل کے نتیجہ میں صحت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے بہت سارے کامیاب طریقے حاصل ہوئے انہی طریقوں کو قوانین علاج کے مجموعہ کے طور پر طریقہ علاج کہا جاتا ہے
مختلف طریقہائے علاج
اس وقت دنیا بھر میں کئی ایک طریقہائے علاج رائج ہیں جن کے ذریعے صحت کو حاصل کرنے اور بیماری کو ختم کرنے کے لیے باقایدہ تدابیر اختیار کی جاتی ہیں ان میں مشہور طریقہائے علاج کا ذکر کرنا ضروری ہے جیسے
ایلوپیتھی ہومیوپیتھئ آیورویدک چینی طب طب یونانی فزیوں تھراپی وغیرہ قابل ذکر ہیں
نوعیت کے اعتبار سے طریقہائے علاج کو دو بڑی اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے
۔1.عارضی طریقہ علاج ۔2مستقل طریقہ علاج
۔عارضی طریقہ علاج
عارضی طریقہ علاج سے مراد ایسا طریققہ علاج ہے جو کسی بھی مرض یا بیماری کو ٹھیک تو کرے لیکن ٹھیک ہونے کے بعد صحت کی حاصل شدہ حالت زیادہ دیر قائم نہ رہ سکے بلکہ چند گھنٹوں یا دنوں کے بعد وہی مرض دوبارہ لاحق ہو جائے طریقہائے علاج کی اس فہرست میں کئی ایک طریقے شامل ہیں جیسے ایلوپیتھی یا ماڈرن میڈیکل سائینس ہومیو پیتھی وغیرہ
آپ نے اپنی روزانہ کی زندگی میں ہر روز یہ مشاہدہ کیا ہے اور ہر روز کرتے ہیں کہ مشہورومعروف اور فی زمانہ پسندیدہ تریں طریقہ علاج اسی طرح کام کرتا ہے
مثلا الرجی کی دواء کا اثر12سے 14گھنٹے
بلڈپریشر کی دواء کا اثر 12 سے 14گھنٹے
درد کی دواء کا اثر 12 سے 14گھنٹے
شوگر دل دماغ الغرض کسی بھی مرض کی آپ کوئی بھی دواء اٹھا کر دیکھ لیں استعمال کے چند گھنٹوں کے بعد بے اثر ہو جاتی ہے اور اس کے بعد اسے دوبارہ استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے اور علاج کا یہ سلسلہ ساری زندگی جاری رہتا ہے